Nawab of Kala Bagh Malik Ameer Muhammad Khan
نواب کالا باغ ملک امیر محمد خان – ایک تاریخی شخصیت
ابتدائی زندگی اور خاندانی پس منظر
نواب ملک امیر محمد خان 1910ء میں کالا باغ (ضلع میانوالی، پنجاب) میں پیدا ہوئے۔ وہ ایک بااثر اور جاگیردار خاندان سے تعلق رکھتے تھے جسے برصغیر کے سیاسی اور سماجی حلقوں میں ایک نمایاں مقام حاصل تھا۔ تعلیم مکمل کرنے کے بعد انہوں نے عملی زندگی میں قدم رکھا اور جلد ہی سیاست میں داخل ہو گئے۔
سیاسی سفر اور عہدہ گورنری
ملک امیر محمد خان نے سیاست کا آغاز برطانوی دور میں کیا اور ابتدا میں یونینسٹ پارٹی سے وابستہ رہے۔ بعد ازاں انہوں نے مسلم لیگ کی حمایت کی اور قیامِ پاکستان کے بعد ملکی سیاست میں اہم کردار ادا کیا۔
1960ء میں صدر ایوب خان نے انہیں گورنر مغربی پاکستان مقرر کیا۔ وہ یہ عہدہ 1960ء سے 1966ء تک سنبھالے رہے۔
انتظامی صلاحیت اور طرزِ حکمرانی
نواب کالا باغ اپنے سخت گیر اور غیر لچکدار رویے کی وجہ سے مشہور تھے۔ ان کا شمار ان حکمرانوں میں ہوتا ہے جو قانون کی پاسداری اور نظم و ضبط کے معاملے میں کسی قسم کی نرمی برداشت نہیں کرتے تھے۔
- وہ بدعنوانی اور رشوت کے سخت مخالف تھے۔
- ان کے دور میں انتظامیہ میں ڈسپلن قائم رہا۔
- 1965ء کی پاک بھارت جنگ کے دوران انہوں نے صوبے میں امن و امان اور استحکام قائم رکھنے میں نمایاں کردار ادا کیا۔
خصوصیات اور شخصیت
ملک امیر محمد خان کو دیانت داری، سخت مزاجی اور اصول پسندی کی علامت سمجھا جاتا تھا۔ وہ وقت کے پابند اور فیصلے کرنے میں نہایت جرات مند تھے۔ ان کا نام آج بھی سخت حکمرانی اور مضبوط انتظامی صلاحیت کے حوالے سے یاد کیا جاتا ہے۔
وفات اور پراسرار قتل
نواب کالا باغ کی زندگی کا اختتام انتہائی افسوسناک اور پراسرار انداز میں ہوا۔ 1967ء میں انہیں ان کے اپنے گھر کالا باغ میں قتل کر دیا گیا۔ سرکاری بیانات کے مطابق یہ قتل خاندانی تنازعہ کی وجہ سے ان کے اپنے بیٹے کے ہاتھوں ہوا۔ تاہم اس واقعے کے بارے میں کئی متنازع آراء موجود ہیں۔
وراثت اور یادگار
ملک امیر محمد خان پاکستانی تاریخ کے ان رہنماؤں میں شمار ہوتے ہیں جنہوں نے ایمانداری، سخت حکمرانی اور قانون کی عملداری کو اپنی پہچان بنایا۔ آج بھی ان کا ذکر ایک ایسے گورنر کے طور پر کیا جاتا ہے جس نے بدعنوانی کےخلاف اور نظم و ضبط کے قیام کے لیے مثالی اقدامات کینے؟
Comments
Post a Comment