Social Media Influencer Hakeem Shehzad Loha Par

 


لوہا پار حکیم کی گرفتاری – ایک مشہور ٹک ٹاکر کا انجام

‎پاکستان میں سوشل میڈیا نے بہت سے عام لوگوں کو راتوں رات شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا ہے۔ انہی میں سے ایک نام حکیم شہزاد المعروف لوہا پار حکیم کا ہے، جو ٹک ٹاک اور دیگر پلیٹ فارمز پر اپنے منفرد انداز، گھریلو نسخوں اور بعض اوقات متنازع ویڈیوز کی وجہ سے عوامی توجہ کا مرکز بنا رہا۔ لیکن حالیہ دنوں میں اس کی شہرت کا سفر ایک نیا اور سنجیدہ رخ اختیار کر گیا جب پولیس نے اسے گرفتار کر لیا۔

‎حکیم شہزاد کی گرفتاری ملتان میں Crime Control Department (CCD) کی جانب سے عمل میں لائی گئی۔ ذرائع کے مطابق اس پر درج ذیل الزامات لگائے گئے:
‎1. متنازع ویڈیو اور مجرے کا انعقاد
‎ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں وہ شادی کی تقریب کے موقع پر مجرا کروا رہے تھے۔ یہ ویڈیو سیلابی حالات کے دوران سامنے آئی، جس پر عوام نے سخت ردعمل دیا۔

‎2. غیر قانونی اشتہارات اور دواؤں کی فروخت
‎عدالت میں ایک اور کیس میں انہیں غیر لائسنس شدہ ادویات کی تشہیر اور فروخت کے الزامات کا بھی سامنا ہے۔ یہ معاملہ ان کی حکمت کے دعوؤں اور اشتہاری ویڈیوز کی وجہ سے اٹھا۔

‎لوہا پار حکیم کی گرفتاری کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیلی۔ سوشل میڈیا صارفین میں ملا جلا ردعمل دیکھنے کو ملا:

‎کچھ لوگوں نے کہا کہ یہ سب شہرت کے چکر میں کیے گئے غیر ذمہ دارانہ اقدامات کا نتیجہ ہے۔

‎دوسروں نے اسے "سیلف میڈ" شخصیت قرار دے کر ہمدردی کا اظہار کیا اور کہا کہ میڈیا اور حکومتی ادارے عام آدمی کو ٹارگٹ کرتے ہیں۔

‎یہ واقعہ اس بات کی واضح مثال ہے کہ سوشل میڈیا پر شہرت حاصل کرنا تو نسبتاً آسان ہے، مگر اسے مثبت سمت میں برقرار رکھنا نہایت مشکل۔

‎عوامی شخصیات کو یہ سمجھنا چاہیے کہ ان کا ہر عمل اور ہر ویڈیو نہ صرف لاکھوں لوگوں تک پہنچتی ہے بلکہ معاشرے پر اثر بھی ڈالتی ہے۔

‎حکام کے لیے بھی ضروری ہے کہ وہ اس معاملے کو صرف سزا تک محدود نہ رکھیں بلکہ ایسے افراد کے لیے مناسب آگاہی مہم چلائیں تاکہ وہ اپنی صلاحیتوں کو بہتر اور مثبت انداز میں استعمال کریں۔

‎حکیم شہزاد المعروف لوہا پار حکیم کی گرفتاری ایک ایسا واقعہ ہے جس نے پھر ایک بار سوشل میڈیا کے منفی اور مثبت پہلوؤں کو عیاں کیا ہے۔ یہ وقت ہے کہ سوشل میڈیا انفلوئنسرز اپنی ذمہ داری کو سمجھیں اور ایسی سرگرمیوں سے اجتناب کریں جو معاشرتی اقدار یا قانونی دائرہ کار کے خلاف ہوں۔

‎#LohaPar #Hakeem #HakeemShehzad #TikTok #SocialMedia

Comments

Popular posts from this blog

Seat Types on Pakistan Railways | Different Classes of Pakistan Railways

NEW TIME TABLE 2021-2022 | TRAIN TIMINGS FROM RAWALPINDI TO KARACHI, LAHORE, PESHAWAR, FAISALABAD | PAKISTAN RAILWAYS

Train Guard in Pakistan Railways