Upgradation of Railway Track



 ‎ریل کی پٹریوں کی اپ گریڈیشن – پاکستان ریلوے کی بقا کے لیے ناگزیر

‎پاکستان ریلوے ہمیشہ سے ملک کی شہ رگ رہی ہے، جو شہروں کو جوڑتی ہے، تجارت کو فروغ دیتی ہے اور لاکھوں عوام کو سستی سفری سہولت فراہم کرتی ہے۔ مگر موجودہ وقت میں ملک بھر میں ریلوے پٹریوں کی حالت تشویشناک ہو چکی ہے۔ کئی سیکشنز پر پٹریاں پرانی، ٹوٹی پھوٹی اور غیر محفوظ ہیں، جس کی وجہ سے آئے دن ٹرین پٹڑی سے اترنے کے واقعات، تاخیر اور حادثات معمول بن چکے ہیں اور مسافروں کی جانیں خطرے میں ہیں۔

‎پاکستان ریلوے کی ترقی اور بقا کے لیے پورے نیٹ ورک کی پٹریوں کی فوری اپ گریڈیشن ناگزیر ہے۔ جدید ہیوی ڈیوٹی ریلز، کنکریٹ سلیپرز اور جدید سگنلنگ سسٹم کے ذریعے نہ صرف سفر کو محفوظ بنایا جا سکتا ہے بلکہ ٹرینوں کی رفتار اور وقت کی پابندی میں بھی بہتری آئے گی۔ بہتر انفراسٹرکچر فریٹ بزنس کو دوبارہ ریلوے نیٹ ورک کی طرف راغب کرے گا، جس سے سڑکوں پر بوجھ کم ہوگا اور ملکی معیشت کو فائدہ پہنچے گا۔

‎اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو پاکستان ریلوے مکمل بندش کے خطرے سے دوچار ہو جائے گی۔ پٹڑی سے اترنے کے حادثات، رولنگ اسٹاک کے نقصانات اور عوامی اعتماد کے فقدان نے پہلے ہی ادارے کو مالی بحران کی طرف دھکیل دیا ہے۔ انفراسٹرکچر میں مضبوط سرمایہ کاری کے بغیر ریلوے نظام مزید بگڑتا جائے گا اور آخرکار ملک اپنی سب سے سستی اور ماحول دوست سفری سہولت سے محروم ہو جائے گا۔

‎وقت آ گیا ہے کہ حکومت، پالیسی ساز اور تمام متعلقہ ادارے پٹریوں کی اپ گریڈیشن کو قومی منصوبہ قرار دے کر فوری عمل شروع کریں۔ مسافروں کی حفاظت اور پاکستان ریلوے کا مستقبل اسی پر منحصر ہے۔ مزید تاخیر مزید حادثات، مالی نقصان اور بالآخر اس قومی اثاثے کی بندش کا سبب بنے گی — اور یہ نقصان پاکستان برداشت نہیں کر سکتا۔

Comments

Popular posts from this blog

Seat Types on Pakistan Railways | Different Classes of Pakistan Railways

NEW TIME TABLE 2021-2022 | TRAIN TIMINGS FROM RAWALPINDI TO KARACHI, LAHORE, PESHAWAR, FAISALABAD | PAKISTAN RAILWAYS

Train Guard in Pakistan Railways